رپورٹ : عاطف خان | 21 نومبر
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیویارک سٹی کے میئر منتخب، ظاہرہن ممدانی، نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے اپنے ماضی کے اختلافات کے باوجود تعمیری اور خوشگوار تعلقات کی امید کا اظہار کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے ممدانی وہ مسلم سیاستدان جنہیں وہ ماضی میں “جہادی” کہہ چکے ہیں اور ان کی شہریت چھیننے کی دھمکی بھی دی تھی کی انتخابی کامیابی اور مہنگائی جیسے مسائل پر ان کی توجہ کی تعریف کی۔
ٹرمپ نے کہا، “ہماری بہت اچھی اور انتہائی نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ ایک چیز جو ہم دونوں میں مشترک ہے وہ یہ کہ ہم اس شہر کو، جس سے ہم محبت کرتے ہیں، ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممدانی نے “ناقابلِ یقین انتخابی مہم” چلائی اور اپنے مخالفین کو “آسانی سے” شکست دی۔
ممدانی نے بھی ملاقات کو سراہا اور کہا، “جیسا کہ صدر نے کہا، یہ ایک مثبت اور نتیجہ خیز ملاقات تھی جو نیویارک سٹی کے لیے ہمارے مشترکہ احترام اور محبت پر مرکوز تھی۔” انہوں نے بتایا کہ گفتگو میں کرائے، یوٹیلٹیز اور روزمرہ ضروریات کی بڑھتی قیمتوں جیسے مسائل پر بات چیت ہوئی۔
ممدانی، جو ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں اور نیویارک کی کثیرالثقافتی شناخت اور فلسطینی حقوق کے مضبوط مدافع تصور کیے جاتے ہیں، سیاسی طور پر ٹرمپ سے شدید اختلاف رکھتے ہیں۔ ٹرمپ کی سابقہ پالیسیوں میں مسلم امیگریشن پر پابندی اور تارکین وطن کو خطرہ قرار دینا شامل رہا ہے۔
امیگریشن جیسے حساس موضوعات پر اختلافات کے باوجود، ممدانی نے امید ظاہر کی کہ دونوں رہنما مشترکہ اہداف کے لیے مل کر کام کر سکیں گے۔ انہوں نے 2024 کے صدارتی انتخابات کے بعد شیئر کی گئی ایک ویڈیو کا حوالہ بھی دیا جس میں وہ ٹرمپ کے ووٹرز کے ساتھ مہنگائی اور امریکی خارجہ پالیسی جیسے موضوعات پر بات کر رہے تھے۔
ممدانی نے کہا کہ وہ “امریکی مستقل جنگوں” کے خاتمے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مسئلے پر مشترکہ بنیاد تلاش کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، “صدر ٹرمپ اور میں اپنی اپنی پوزیشنز پر واضح ہیں، لیکن جو چیز قابلِ تعریف ہے وہ یہ کہ ہماری ملاقات اختلافات پر نہیں بلکہ نیویارک کے عوام کی خدمت کے مشترکہ مقصد پر رہی۔
