cop30کوایک ہفتہ مکمل، خاطرخواہ کوئی نتائج نہ مل سکے

چیلنجوں کے باوجود ماہرین کو توقع ہے کہ گلوبل گول آن ایڈاپٹیشن پر کچھ پیش رفت ممکن ہے، جو موسمیاتی اہداف میں لچک کو بنیادی پیمانہ بنا سکتی ہے۔

Editor News

رپورٹ | عاطف خان

بیلیم میں جاری COP30 کا ایک ہفتہ مکمل ہو گیا ہے، جسے ’ایمپلیمینٹیشن COP‘ کا نام دیا جا رہا ہے، مگر اب تک مذاکرات معمولی نتائج ہی دے سکے ہیں۔ نقصانات اور خسارے کے جواب میں قائم فنڈ (FRLD) کے لیے تجاویز طلب کرنے کا اعلان اور ٹراپیکل فاریسٹ فاریور فیسلٹی (TFFF) دو اہم پیش رفتیں ضرور ہیں، مگر کئی بڑے معاملات تاحال حل طلب ہیں۔

اگرچہ COP صدارت نے تجارت، فنانس، 1.5 ڈگری سیلسیس ہدف اور اخراج کی رپورٹنگ سے متعلق ایجنڈا منظور کروا لیا ہے، لیکن اختلافی نکات پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

ترقی پذیر ممالک نے پیرس معاہدے کے آرٹیکل 9.1 پر شدید تشویش ظاہر کی ہے، جس کے تحت ترقی یافتہ ممالک کو موافقت اور تخفیف کے لیے مالی معاونت فراہم کرنا لازمی ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ ترقی یافتہ دنیا حقیقی مالی امداد دینے سے گریز کرتی ہے اور عطیات کے بجائے نجی قرضوں پر انحصار کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کی 75 فیصد این ڈی سیز (NDCs) غیر مالی معاونت پر مبنی وعدوں تک محدود ہو گئی ہیں۔

فوسل فیول سے منصفانہ منتقلی کے لیے گلوبل ساؤتھ نے بیلیم ایکشن مکینزم (BAM) کی تجویز پیش کی ہے، مگر گلوبل نارتھ کی جانب سے اس پر مزاحمت جاری ہے۔ اسی دوران سول سوسائٹی نے مذاکرات میں 1,600 سے زائد فوسل فیول لابی کی موجودگی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے COP عمل پر ’’کارپوریٹ قبضہ‘‘ قرار دیا ہے۔

ادھر ٹراپیکل فاریسٹ فاریور فیسلٹی، جس کا مقصد جنگلات کا تحفظ اور مقامی و قبائلی کمیونٹیز کی معاونت ہے، ملا جلا ردعمل حاصل کر رہی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ گرانٹ پر مبنی معاونت کو پیچیدہ مالیاتی ڈھانچوں کے بجائے براہ راست مقامی کمیونٹیز تک پہنچنا چاہیے۔

چیلنجوں کے باوجود ماہرین کو توقع ہے کہ گلوبل گول آن ایڈاپٹیشن پر کچھ پیش رفت ممکن ہے، جو موسمیاتی اہداف میں لچک کو بنیادی پیمانہ بنا سکتی ہے۔

مزید ایک ہفتہ باقی ہونے کے ساتھ، COP30 کے حتمی نتائج غیر یقینی ہیں، تاہم مندوبین امید رکھتے ہیں کہ کم از کم فوسل فیول میں کمی اور ایڈاپٹیشن فنانس پر کچھ تدریجی اتفاق ضرور سامنے آئے گا۔

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *