نیویارک سٹی کے محکمہ صحت (NYC Health Department) نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ نوزائیدہ بچوں کو ہیپاٹائٹس بی کے جان لیوا مگر قابل روک تھام انفیکشن سے بچانے کے لیے موجودہ ویکسینیشن شیڈول کو سختی سے برقرار رکھے گا۔
محکمہ صحت کے شیڈول کے مطابق، پیدائش کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ہیپاٹائٹس بی ویکسین کی پہلی خوراک دینا لازمی ہے، قطع نظر اس کے کہ بچے کو جنم دینے والے والدین میں ہیپاٹائٹس بی انفیکشن کی حالت کیا ہے، اور تمام بچوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ 18 ماہ کی عمر تک ویکسینیشن کا مکمل کورس مکمل کریں۔ ہیپاٹائٹس بی ویکسین شیڈول کی حفاظت اور افادیت مکمل طور پر قائم ہو چکی ہے۔
NYC ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی قائم مقام کمشنر ڈاکٹر مشیل مورس نے کہا:
“تقریباً چار دہائیوں سے، ہیپاٹائٹس بی ویکسین نے لاتعداد شیر خوار بچوں کو ہیپاٹائٹس بی انفیکشن کے جان لیوا نتائج سے محفوظ رکھا ہے۔ نیویارک سٹی محکمہ صحت موجودہ ویکسینیشن شیڈول کو برقرار رکھنے کی پرزور سفارش کرتا ہے، جس کا آغاز پیدائشی خوراک سے ہوتا ہے، تاکہ ہمارے سب سے کم عمر نیویارک شہریوں کو قابل روک تھام بیماریوں سے تحفظ حاصل رہے۔ اس مؤثر ویکسین میں تاخیر شیر خوار بچوں کو خطرے میں ڈالتی ہے۔”
نیویارک اسٹیٹ کے ہیلتھ کمشنر ڈاکٹر جیمز میکڈونلڈ نے بھی اس کی حمایت کرتے ہوئے کہا”ہیپاٹائٹس بی شیر خوار بچوں کو شدید خطرے میں ڈالتا ہے—90 فیصد متاثرہ نوزائیدہ بچے دائمی بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں، اور چار میں سے ایک بچہ پیچیدگیوں کی وجہ سے مر سکتا ہے۔ پیدائش کے وقت ویکسین لگانا ہمارے سب سے کم عمر نیویارک شہریوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔”
NYC ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے یہ سفارش وفاقی مشاورتی کمیٹی برائے حفاظتی ٹیکوں (ACIP) کے 4 اور 5 دسمبر کو ہونے والے طے شدہ اجلاس سے پہلے جاری کی ہے، جب ACIP شیر خوار بچوں کے لیے ہیپاٹائٹس بی ویکسین کے شیڈول کو تبدیل کرنے پر بحث کرنے—اور ممکنہ طور پر ووٹ دینے—کے لیے تیار ہے۔
محکمہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ویکسینیشن میں تاخیر سے ممکنہ انفیکشن کے ایک اہم دور کو نظرانداز کیا جاتا ہے، جس سے شیر خوار بچے خطرے میں پڑ جاتے ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ تمام نوزائیدہ بچوں کو پیدائش کے وقت ہیپاٹائٹس بی ویکسین کی پیشکش جاری رکھیں اور ویکسینیشن کا مکمل کورس مکمل کریں۔
