رپورٹ | شمائلہ
اقوامِ متحدہ نے کانگو کے صوبہ شمالی کیوو میں مسلح باغی گروہ الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) کے تازہ حملوں کو “نئے سلسلے کی ہولناک ترین کارروائیوں میں سے ایک” قرار دیا ہے۔
حکام کے مطابق بیامبوے نامی دور دراز علاقے میں، جو لوبیرو سے تقریباً 60 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے، حملہ آوروں نے مریضوں کے لیے قائم چار وارڈز کو آگ لگا دی۔ یہ علاقہ طویل عرصے سے مختلف مسلح گروہوں اور ریاستی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا شکار رہا ہے۔
بیامبوے میں ہونے والی یہ ہلاکتیں 13 سے 19 نومبر کے درمیان لوبیرو کے مختلف مقامات پر ہونے والے مربوط حملوں کا حصہ تھیں۔
اقوامِ متحدہ کے امن مشن مونسکو کے انسانی حقوق کے اہلکاروں کے مطابق، مجموعی طور پر 89 شہریوں کو قتل کیا گیا، جن میں کم از کم 20 خواتین اور نامعلوم تعداد میں بچے شامل ہیں۔
دیگر متاثرہ علاقوں میں مابیانگو، توناروڈی، سامبالیسیا، تھوچا اور بوٹسیلی شامل ہیں، جہاں اغوا، طبی سامان کی لوٹ مار، گھروں کو جلانے اور املاک تباہ کرنے جیسے واقعات سامنے آئے۔
نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک نے جمعہ کو بریفنگ میں کہا کہ “جیسے جیسے ہم تحقیقات میں آگے بڑھ رہے ہیں، موصول ہونے والی معلومات واقعی دل دہلا دینے والی ہیں۔”
اقوامِ متحدہ نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں، خصوصاً طبی مراکز پر حملے، جنگی جرائم اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہو سکتی ہیں۔
دوجارک نے کہا، “ہم ان تمام افراد سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں جو اس بربریت سے متاثر ہوئے ہیں۔”
مونسکو نے Congolese حکام کو شہریوں کے تحفظ، مزید انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس نے مطالبہ کیا کہ قومی حکام فوری، آزاد اور قابلِ اعتبار تحقیقات شروع کریں تاکہ ذمہ داران کا تعین کیا جا سکے۔
مشن نے مسلح گروہوں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ خطے میں حالیہ قتلِ عام اکثر “صحافیوں اور عالمی برادری کی نظروں سے اوجھل” ہو کر ہوتے ہیں۔
دوجارک نے علاقائی طاقتوں سے تعاون اور باغی گروہوں سے غیر مشروط طور پر ہتھیار پھینکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ “ان ناقابلِ بیان جرائم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا ضروری ہے۔”
الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز، جو اصل میں یوگنڈا سے تعلق رکھتا ہے، مشرقی کانگو میں کئی دہائیوں سے سرگرم ہے اور شہریوں پر بے رحمانہ حملوں کے باعث خطے کے خطرناک ترین غیر ریاستی گروہوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ گروہ داعش سے بھی بیعت کا اعلان کر چکا ہے
