واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے اگلے سال امریکہ میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے لیے آنے والے غیر ملکی مسافروں کے لیے نئی سہولت ’’فیفا پاس‘‘ متعارف کرا دی ہے، جس کے ذریعے انہیں ویزا انٹرویوز کے لیے تیزی سے وقت مل سکے گا۔
’’فیفا پاس‘‘ یعنی Prioritised Appointments Scheduling System ان لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے فیفا کے ذریعے ورلڈ کپ کے ٹکٹس خریدے ہیں۔ اس نظام کے تحت انہیں ترجیحی بنیادوں پر ویزا اپائنٹمنٹس دی جائیں گی، تاکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی اور عالمی سیاحوں کے بڑھتے ہوئے رش میں توازن قائم رکھا جا سکے۔
فیفا کے صدر جیانی انفانتینو پیر کے روز صدر ٹرمپ کے ساتھ گفتگو میں کہا: ’’اگر آپ کے پاس ورلڈ کپ کا ٹکٹ ہے، تو آپ کو ویزا کے لیے ترجیحی اپائنٹمنٹ ملے گی۔‘‘ انہوں نے ٹرمپ کی طرف دیکھتے ہوئے کہا: ’’آپ نے پہلی ملاقات میں ہی کہا تھا، مسٹر پریزیڈنٹ، کہ امریکہ دنیا کا خیر مقدم کرتا ہے۔‘‘
صدر ٹرمپ نے بھی مسافروں پر زور دیا کہ وہ ’’فوراً‘‘ ویزا کے لیے درخواست دیں۔
وزیر خارجہ مارکو روئبیو کے مطابق انتظامیہ دنیا بھر میں 400 سے زائد اضافی قونصلر افسران تعینات کر رہی ہے تاکہ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے تقریباً 80 فیصد حصوں میں اب امریکی ویزا اپائنٹمنٹ 60 دن کے اندر حاصل کی جا سکتی ہے۔
نئے نظام کے تحت فیفا کے ٹکٹ ہولڈرز ایک خصوصی ’’فیفا پورٹل‘‘ کے ذریعے اپنی ویزا درخواست اور انٹرویو کو ترجیحی بنیادوں پر شیڈول کر سکیں گے۔
روئبیو کا کہنا تھا: ’’جانچ پڑتال وہی ہوگی جو ہر درخواست گزار کی ہوتی ہے، فرق صرف یہ ہے کہ ان لوگوں کو قطار میں اوپر لایا جائے گا۔‘‘
اگلے سال کے ورلڈ کپ میں 104 میچ کینیڈا، میکسیکو اور امریکہ میں کھیلے جائیں گے۔ ٹرمپ اس ٹورنامنٹ کی کامیابی کو اپنی ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہیں جبکہ انفانتینو بھی دسمبر میں کینیڈی سینٹر میں ہونے والی ورلڈ کپ ڈرا کی تیاریوں کے سلسلے میں وائٹ ہاؤس کے متعدد دورے کر چکے ہیں۔
اسی دوران ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ امکان ظاہر کیا کہ اگر کسی میزبان شہر کو وہ غیر محفوظ سمجھیں تو وہاں سے میچ منتقل بھی ہو سکتے ہیں۔ حال ہی میں سئیٹل میں ترقی پسند کارکن کیٹی ولسن کی بطور میئر جیت کے بعد یہ بحث زور پکڑ گئی ہے، جو شہر کو ’’ٹرمپ پروف‘‘ بنانے اور تارکین وطن کے لیے اس کا ’سینکچری سٹی‘ اسٹیٹس برقرار رکھنے کی بات کرتی ہیں۔ سئیٹل امریکہ کے 11 میزبان شہروں میں سے ایک ہے۔
ٹرمپ نے کہا: ’’اگر ہمیں ذرا سا بھی خدشہ ہوا کہ کوئی مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے، تو میں جیانی سے کہوں گا کہ میچ کسی اور شہر منتقل کر دیں۔‘‘
فیفا صدر نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا، مگر کہا کہ ’’ایک کامیاب ورلڈ کپ کے لیے سلامتی سب سے اہم ہے‘‘ اور یہ بھی کہ ’’لوگوں کا امریکہ پر اعتماد اس بات سے ظاہر ہے کہ اب تک کتنے ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں۔‘‘
