ممتاز کلاسیکل ستار نواز اخلاق حسین کی مسحورکن پرفارمنس

نغماتی بند تک سفر ہوا تو فضا میں ایک خاموش جادو پھیل گیا

Editor News

یب ڈیسک| 10 نومبر

واشنگٹن: پاکستان کے ممتاز کلاسیکل ستار نواز اخلاق حسین نے ہفتے کی شام موسیقی کے شائقین کےسامنے اپنی فنکارانہ پیشکش سے محفل کومسحور کردیا۔

محفل میں جب آلاپ ،راگ کا نرم پُر سکون اور وجدانی آغاز سے لے کر گَت تال کے ساتھ پیش کیے گئے نغماتی بند تک سفر ہوا تو فضا میں ایک خاموش جادو پھیل گیا، اور ہر تار کی جنبش سانس لینے لگی۔
انہوں نے کہا،”میرے لیے موسیقی کوئی پیشہ نہیں، یہ میری عبادت ہے، میری زندگی کا مقصد ہے۔”

اخلاق حسین ایک ایسے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جس کی بنیادیں موسیقی میں گہری جمی ہوئی ہیں۔ ان کے والد استاد امداد حسین برصغیر کی معروف دہلی گھرانے کی روایت کے امین تھے، جنہوں نے تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان میں اس فن کو زندہ رکھا۔ استاد کی پاکیزہ تان اور راگ کی گہری سمجھ آج بھی ان کے بیٹے کے فن میں جھلکتی ہے۔

ماہرِ ستار اور سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر انٹرنیشنل میوزک ایسوسی ایٹس ڈاکٹر برائن سلورنے اخلاق حسین کی تعریف کرتے ہوئے کہا:”یہ حیرت انگیز تھا۔ وہ شدت کے ساتھ بجاتے ہیں، لیکن جب چاہیں ہلکے ہو جاتے ہیں۔ ان کی بدیہی دھن سازی (improvisation) نرالی ہے۔”انہوںنے وضاحت کی کہ ستار کو سادہ انداز میں بجانا آسان ہے مگر پیچیدہ طور پر بجانا بہت مشکل۔”مغربی سازوں کے برعکس، ستار میں زیادہ تر نغمات ایک ہی تار پر اوپر کے دو سروں میں بجائے جاتے ہیں۔ ستار کے 72 مختلف سُر اور بے شمار نازک نغماتی جھلکیاں ہیں — اور صرف اخلاق حسین جیسے استاد ہی اس میں اتنی مہارت سے بدیہی تخلیق کر سکتے ہیں۔”

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *