ٹرمپ انتظامیہ اورکارنیل یونیورسٹی کےدرمیان 250 ملین ڈالرفنڈکی بحالی کا معاہدہ طے

وہ امتیازی سلوک کے خلاف قوانین پر عمل درآمد یقینی بنائے گی

Editor News

ویب ڈیسک : 7نومبر 2025:
واشنگٹن : امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کارنیل یونیورسٹی کے ساتھ ایک کثیرالملکی مالی معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت یونیورسٹی کے لیے 250 ملین ڈالر سے زائد وفاقی فنڈنگ بحال کر دی جائے گی۔

معاہدے کے مطابق، کارنیل یونیورسٹی آئندہ تین سالوں میں امریکی حکومت کو 30 ملین ڈالر ادا کرے گی، جبکہ مزید 30 ملین ڈالر امریکی کسانوں کے لیے تحقیقی منصوبوں میں سرمایہ کاری کے طور پر خرچ کیے جائیں گے، تاکہ ان کی پیداوار کے اخراجات کم اور کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔

ڈیٹا شیئرنگ اور نگرانیمعاہدے کے تحت یونیورسٹی وفاقی حکومت کو گمنام (anonymized) انڈرگریجویٹ داخلہ ڈیٹا فراہم کرے گی، جس کا جامع آڈٹ امریکی حکام کریں گے۔اس کے علاوہ کارنیل یونیورسٹی ہر سال طلبہ کے لیے “کیمپس کلائمیٹ” سروے کرائے گی، جس میں خاص طور پر یہودی النسل طلبہ کے لیے تعلیمی ماحول کا جائزہ شامل ہوگا۔

وفاقی فنڈنگ کی بحالیاس معاہدے کے بعد امریکی حکومت تمام معطل شدہ وفاقی فنڈز فوری طور پر بحال کرے گی اور یونیورسٹی کے خلاف جاری شہری حقوق (civil rights) کی تحقیقات ختم کر دے گی۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ اور مختلف یونیورسٹیز کے درمیان اکیڈمک فریڈم، وفاقی نگرانی، اور فنڈنگ کے معاملات پر اختلافات جاری ہیں۔
ٹرمپ حکومت اس سے قبل کولمبیا یونیورسٹی اور براؤن یونیورسٹی کے ساتھ بھی مالی معاہدے کر چکی ہے، جبکہ یونیورسٹی آف ورجینیا کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں مالی شق شامل نہیں تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کارنیل کے معاہدے میں کسی بیرونی مانیٹر (independent monitor) کی نگرانی شامل نہیں کی گئی، جو کہ کولمبیا یونیورسٹی کے معاہدے کا حصہ تھی۔

کارنیل یونیورسٹی کے صدر مائیکل کوٹلیکوف (Michael Kotlikoff) نے معاہدے کو “نیک نیتی پر مبنی مذاکرات” قرار دیتے ہوئے کہا:

“یہ معاہدہ حکومت کے اس عزم کو تسلیم کرتا ہے کہ وہ امتیازی سلوک کے خلاف قوانین پر عمل درآمد یقینی بنائے گی، جبکہ ہماری تعلیمی آزادی اور ادارہ جاتی خودمختاری کا بھی احترام کرے گی۔”

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *