عاطف خان/ 7نومبر
نیویارک پولیس (NYPD) نے تصدیق کی ہے کہ وفاقی ادارےامریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے چھاپے سے قبل انہیں کارروائی کی اطلاع دے دی گئی تھی۔محکمہ پولیس کی ترجمان کے مطابق کینال اسٹریٹ پر 21 اکتوبر کو ہونے والے اس آپریشن سے قبل صبح کے وقت پولیس کمشنر جیسیکا ٹِش نے شہر کے قانون سازوں سے ملاقات کی تھی۔
پولیس کا مؤقف
ترجمان نے بتایا کہ کمشنر نے قانون سازوں کو آگاہ کیا کہ NYPD امیگریشن نفاذ میں حصہ نہیں لے گی البتہ اگر شہریوں کے تحفظ کے لیے مدد کی ضرورت پیش آئی تو پولیس موجود رہے گی۔ایک اندرونی ہدایت نامے (internal memo) کے مطابق، نیویارک پولیس کو امیگریشن کارروائیوں میں شامل نہ ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا:ـ’یہ وفاقی جرم ہے اگر کوئی فرد یا ادارہ ICE کی گرفتاریوں میں مداخلت کرے یا انہیں روکے‘۔
میئر الیکٹ زوہران مامدانی کا ردِعمل
میئر الیکٹ زوہران مامدانی (Zohran Mamdani) کے ترجمان نے کہا کہ کمشنر کا رویہ “درست اور ذمہ دارانہ” تھا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی NYPD وفاقی امیگریشن کارروائیوں میں براہِ راست شمولیت سے گریزکرے گی، کیونکہ شہریوں کے حقوق اور اعتماد کا تحفظ اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
امریکی محکمہ برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی (DHS) نے کہا ہے کہ نیویارک کے علاقے کینال اسٹریٹ میں ہونے والی کارروائی دراصل جعلی سامان فروخت کرنے والے افراد کے خلاف ایک نفاذی آپریشن تھا۔
ترجمان کے مطابق، کارروائی کے دوران ایجنٹس کو مظاہرین کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا: “بعض مظاہرین نے نازیبا نعرے لگائے، تشدد پر اتر آئے، اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو روکنے کی کوشش کی، حتیٰ کہ گاڑیوں کا راستہ بند کیا اور کچھ اہلکاروں پر حملہ بھی کیا۔”
