عاطف خان| 5نومبر
نیویارک نیویارک سٹی کے میئر کے طور پر تاریخی فتح کے بعد، نومنتخب میئر زوہران ممدانی نے بدھ کی صبح اپنی عبوری (ٹرانزیشن) ٹیم کے ارکان کا اعلان کر دیا۔
ڈیموکریٹک سوشلسٹ ممدانی نے یہ اعلان فلشنگ میڈوز کرونا پارک میں یونی اسفیئر کے سامنے کیا۔
ان کی مشاورتی ٹیم میں شامل نمایاں شخصیات میں ایلانہ لیوپولڈ (سابق میئر بل ڈی بلازیو کے تحت خدمات انجام دینے والی)، ماریا ٹوریس-اسپرنگر (سابق نائب میئر ایرک ایڈمز کی پہلی ڈپٹی)، گریس بونیلا (صدر و سی ای او، یونائیٹڈ وے)، اور میلانی ہارٹزوگ (سابق ڈپٹی میئر برائے محکمہ صحت و انسانی خدمات) شامل ہیں۔
جب ممدانی سے پوچھا گیا کہ آیا وہ سابق میئر ایڈمز کی کوئی پالیسی برقرار رکھیں گے، تو انہوں نے اعلان کیا کہ وہ “سٹی آف یَس فار ہاؤسنگ اپرچیونٹی” پروگرام اور کچرے کے کنٹینر سسٹم (Trash Containerization) کو جاری رکھیں گے۔
34 سالہ ممدانی گزشتہ ایک صدی میں نیویارک سٹی کے سب سے کم عمر میئر منتخب ہوئے ہیں اور شہر کے پہلے مسلم میئر ہونے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔
انہوں نے سابق گورنر اینڈریو کومو اور ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا کو شکست دی، اپنی مہم کو مہنگائی کے مقابلے، مفت بس سروس، یونیورسل چائلڈ کیئر، اور کرایوں میں استحکام کے ایجنڈے پر مرکوز رکھا۔
منگل کی رات اپنی فتح کی تقریر میں ممدانی نے نیویارک کے نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک نئے دور کے آغاز کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہا:“آپ کی بدولت، ہم اس شہر کو دوبارہ ایک ایسا مقام بنائیں گے جہاں محنت کش لوگ محبت سے رہ سکیں اور زندگی گزار سکیں۔”
