نیویارک میں جرائم میں مسلسل کمی، لیکن پولیس کمشنر نے وفاقی کٹوتیوں کے خطرے سے خبردار کر دیا

قتل کی شرح میں بھی سال بہ سال اور تیسری سہ ماہی کے دوران 18 فیصد کے قریب کمی ریکارڈ کی گئی، جو تاریخ کی دوسری کم ترین سطح ہے۔ اس کے ساتھ ہی چوری، ڈکیتی، بڑی وارداتیں اور گاڑیوں کی چوریوں میں بھی کمی آئی۔
Atif Khan

اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کے ابتدائی نو ماہ میں فائرنگ کے واقعات میں 20 فیصد سے زیادہ کمی ہوئی۔

رپورٹ: عاطف خان

نیویارک، 01 اکتوبر : نیویارک سٹی نے 2025 کے پہلے نو ماہ میں اپنی تاریخ میں سب سے کم فائرنگ کے واقعات اور فائرنگ سے متاثرہ افراد کی تعداد ریکارڈ کی ہے۔ یہ کمی گزشتہ تقریباً دو برسوں سے بڑے جرائم میں جاری کمی کا تسلسل ہے، جس کا اعلان بدھ کے روز شہر کے حکام نے کیا۔ یہ  پریس کانفرنس “ون پولیس پلازا” میں منعقد ہوئی، جو نیویارک سٹی پولیس ڈپارٹمنٹ کا ہیڈکوارٹر ہے۔

میئر ایرک ایڈمز اور پولیس کمشنر جیسیکا ٹش نے بتایا کہ فائرنگ، قتل، ڈکیتی اور دیگر بڑے جرائم میں ایسی کمی دیکھنے میں آئی ہے جو کئی دہائیوں میں نہیں ہوئی۔ یہ جنوری 2024 سے شروع ہونے والے مسلسل ساتویں سہ ماہی کی مجموعی کمی ہے۔

مئیر ایڈمز نے کہا: “اپنی انتظامیہ کے آغاز میں ہی ہم نے جرائم اور غیر قانونی سرگرمیوں کو محلوں سے ختم کرنے کا بیڑا اٹھایا تھا، اور 2025 کی تیسری سہ ماہی کے جرائم کے اعداد و شمار ثابت کرتے ہیں کہ ہمارا عوامی تحفظ کا نظام مؤثر انداز میں کام کر رہا ہے۔”

اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کے ابتدائی نو ماہ میں فائرنگ کے واقعات میں 20 فیصد سے زیادہ کمی ہوئی۔ یہ تعداد پچھلے سال کے 693 کے مقابلے میں 553 رہی، جو اب تک کا سب سے کم ریکارڈ ہے۔ فائرنگ سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی 19 فیصد کم ہوکر 694 رہی۔ صرف تیسری سہ ماہی میں ہی فائرنگ کے واقعات میں تقریباً 16 فیصد کمی آئی، تش نے بتایا۔

جیسیکا ٹش کا کہنا تھا: “یہ کسی اتفاق کا نتیجہ نہیں ہے، بلکہ ہزاروں افسران کی بے مثال اور درست حکمتِ عملی سے تعیناتی کا نتیجہ ہے۔ ہم نے پولیس اہلکاروں کو ڈیسک جاب سے ہٹا کر نمایاں مقامات پر تعینات کیا، انہیں یہ ہدایت دی کہ وہ ہتھیاروں کے خلاف کارروائی کریں اور گینگز کو نشانہ بنائیں، اور انہوں نے یہ کام بے مثال انداز میں کیا۔”

قتل کی شرح میں بھی سال بہ سال اور تیسری سہ ماہی کے دوران 18 فیصد کے قریب کمی ریکارڈ کی گئی، جو تاریخ کی دوسری کم ترین سطح ہے۔ اس کے ساتھ ہی چوری، ڈکیتی، بڑی وارداتیں اور گاڑیوں کی چوریوں میں بھی کمی آئی، جو وبا اور اس کے بعد بڑھنے والے رجحانات کے برعکس ہے۔

حکام نے اس کمی کا سہرا NYPD کے “سمر وائلنس ریڈکشن پلان” کو دیا، جو اب تک کی سب سے بڑی حکمت عملی تھی۔ اس کے تحت شہر کے 72 مقامات پر 2,300 تک پولیس افسران تعینات کیے گئے۔ ان علاقوں میں فائرنگ کے واقعات 47 فیصد اور قتل کے واقعات 23 فیصد کم ہوئے، جو پچھلی گرمیوں کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *