نیویارک، 23 ستمبر – دنیا کے رہنما ہر سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے نیویارک آتے ہیں۔ اقوام متحدہ کا 80 واں سالانہ اجلاس شروع ہوگیاہے، جس میں کئی دن تک عالمی رہنما تقریریں کریں گے۔
رپورٹ: عاطف خان
نیویارک، 23 ستمبر – دنیا کے رہنما ہر سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے نیویارک آتے ہیں۔ اقوام متحدہ کا 80 واں سالانہ اجلاس شروع ہوگیاہے، جس میں کئی دن تک عالمی رہنما تقریریں کریں گے۔
کون کب خطاب کرے گا؟
اقوام متحدہ 1945 میں 51 ممالک کے ساتھ قائم ہوا تھا اور آج اس کے رکن ممالک کی تعداد 193 ہے۔ اس کے علاوہ دو غیر رکن مبصر ریاستیں – ویٹیکن اور فلسطین – اور یورپی یونین بھی خطاب کر سکتے ہیں۔
روایت کے مطابق سب سے پہلے برازیل خطاب کرتا ہے، کیونکہ ابتدائی برسوں میں جب دیگر ممالک ہچکچاتے تھے تو برازیل نے پہل کی تھی۔ امریکا، جو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کا میزبان ہے، ہمیشہ دوسرا خطاب کرتا ہے۔ اس کے بعد فہرست سربراہانِ مملکت، نائب سربراہان، ولی عہد، وزرائے اعظم اور پھر وزراء یا نمائندگان کے حساب سے ترتیب دی جاتی ہے۔
خطاب کا دورانیہ کتنا ہوگا؟
رہنماؤں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی تقریر 15 منٹ تک محدود رکھیں۔ تاہم ماضی میں اس اصول کی خلاف ورزی ہوتی رہی ہے۔ 1960 میں کیوبا کے رہنما فیڈل کاسترو نے ساڑھے چار گھنٹے تقریر کی تھی، جبکہ 2009 میں لیبیا کے معمر قذافی نے ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ خطاب کیا تھا۔
ایجنڈے پر کیا ہوگا؟
اس سال اجلاس کا موضوع ہے: “بہتر ساتھ مل کر: امن، ترقی اور انسانی حقوق کے 80 سال اور آگے کا سفر۔”
مگر رہنما عموماً اپنی ترجیحات پر بات کرتے ہیں۔ اس بار درج ذیل موضوعات نمایاں رہیں گے:
غزہ: اسرائیل اور حماس کی جنگ کو دو سال ہونے کو ہیں اور انسانی بحران شدید تر ہو رہا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اگلے جمعہ کو خطاب کریں گے، جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس ویزا نہ ملنے کے باعث ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔
یوکرین: یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی بدھ کو خطاب کریں گے تاکہ عالمی حمایت حاصل رہے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی تقریر کریں گے اور ان کے مؤقف پر سب کی نظریں مرکوز ہوں گی۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ہفتے کے روز خطاب کریں گے۔
ایران: 28 ستمبر کو ممکنہ عالمی پابندیوں کی بحالی سے بچنے کے لیے ایرانی صدر مسعود پزشکیاں اور وزیر خارجہ عباس عراقچی نیویارک میں سفارتی کوششیں کریں گے۔
شام: اس بار شام کے نئے صدر احمد الشرعہ پہلی مرتبہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، جنہوں نے دسمبر میں بشارالاسد کی حکومت ختم کی تھی۔ اگرچہ وہ اور ان کا گروپ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی زد میں ہیں، تاہم انہیں عارضی اجازت دی گئی ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی: چھوٹے جزیرہ نما ممالک اور دیگر متاثرہ ریاستیں دوبارہ زور دیں گی کہ درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود رکھنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
خواتین کے حقوق: اجلاس سے ایک دن قبل 1995 کی بیجنگ کانفرنس کی 30ویں سالگرہ منائی جائے گی، جسے “خواتین کے حقوق ہی انسانی حقوق ہیں” کے نعرے سے شہرت ملی تھی۔ توقع ہے کہ رہنما پیش رفت کی کمی پر تشویش کا اظہار کریں گے۔
سوڈان: ڈھائی سال سے جاری خانہ جنگی بدترین انسانی بحران میں بدل گئی ہے۔ امریکا، مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تین ماہ کی جنگ بندی کی اپیل کر رہے ہیں۔
امریکا۔وینزویلا کشیدگی: کیریبین میں امریکی بحری موجودگی پر وینزویلا نے اعتراض کیا ہے۔ وینزویلا کے وزیر خارجہ ہفتے کے روز خطاب کریں گے۔
نیا سیکرٹری جنرل: اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس 2026 میں اپنی مدت مکمل کریں گے۔ ان کے جانشین کے نام پر ابتدائی بات چیت اجلاس کے دوران متوقع ہے۔