بیٹی نے والد کے این وآئی پی ڈی کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے پولیس افسر بننے کا خواب پورا کیا

Atif Khan

بیٹی نے والد کے این وآئی پی ڈی کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے پولیس افسر بننے کا خواب پورا کیا

رپورٹ: عاطف خان

ایشلی ہیمنیز نے 6 اگست کو میڈیسن اسکوائر گارڈن میں این وآئی پی ڈی کی گریجویشن تقریب میں اپنی کیپ ہوا میں اچھالتے ہوئے والد کے نقشِ قدم پر چلنے کا خواب پورا کیا۔ ان کے والد، ڈیٹیکٹیو مینوئل ہیمنیز، ایک دہائی سے زیادہ این وآئی پی ڈی میں خدمات انجام دینے والے افسر تھے، جنہوں نے 1990 کی دہائی میں ہیروئن رِنگز کو ختم کرنے کے لیے انڈرکور کام کیا۔ وہ 2001 میں معدے کے کینسر سے وفات پا گئے، اور اس وقت ایشلی صرف 9 سال کی تھیں۔

ایشلی نے بتایا، “یہ کچھ الجھا ہوا سا تجربہ تھا کیونکہ 9 سال کی عمر میں موت یا غم کو سمجھنا واقعی مشکل ہوتا ہے۔ والد کی کمی بہت محسوس ہوتی تھی، مگر ان کی خدمات اور قربانی ہمیشہ میرے دل میں رہیں۔”

ایشلی ہمیشہ قانون نافذ کرنے والے شعبے میں کیریئر بنانے کے بارے میں سوچتی رہی، لیکن ابتدا میں انہوں نے نیویارک انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ریڈیو اور ٹیلی ویژن میں تعلیم حاصل کی۔ گریجویشن کے بعد، وہ کیلیفورنیا چلی گئیں اور “E! نیوز” اور NBC کے “Today” شو جیسے پروگرامز میں کام کیا، مگر دل کی آواز نے انہیں واپس نیویارک کی طرف کھینچا۔

جب وہ 32 سال کی ہوئیں — وہی عمر جس میں ان کے والد کا انتقال ہوا تھا — تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ والد کے نقش قدم پر چلنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، “جب میں واپس آئی تو میں نے پولیس کا امتحان دینے کا فیصلہ کیا، اور کسی کو بتائے بغیر اس کی تیاری کی۔ یہ میرا جذبہ اور خاندان کی خدمت کرنے کا خواب تھا۔”

ایشلی کے بھائی انتونیو بھی این وآئی پی ڈی کے کیپٹن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا میں وہ حیران تھے، مگر بعد میں ان کی بہن کے عزم اور حوصلے کی تعریف کی۔

ایشلی نے مزید کہا کہ وہ این وآئی پی ڈی میں شامل ہونا چاہتی تھیں تاکہ پولیس کے بارے میں اکثر سننے والے منفی تاثر کو بدل سکیں اور کمیونٹی کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کریں۔ انہوں نے کہا، “یہ ایک فریضہ ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ کمیونٹی کو یاد دلاؤں کہ ہم یہاں مدد کے لیے ہیں، نقصان پہنچانے کے لیے نہیں۔”

گریجویشن کے دن، میڈیسن اسکوائر گارڈن میں موجود ہر شخص نے ایشلی کی کامیابی کا جشن منایا، اور ان کے والد کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے انہیں داد دی۔ یہ کہانی صرف ایک پیشہ ورانہ کامیابی نہیں، بلکہ خاندان، قربانی اور کمیونٹی کی خدمت کا مظہر بھی ہے۔

Share This Article