گنی بساؤ میں فوجی بغاوت: اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں کی شدید مذمت

یہ بغاوت مغربی اور وسطی افریقہ میں فوجی قبضے کا تازہ ترین واقعہ ہے، جو خطے کے مستقل عدم استحکام کو ظاہر کرتا ہے۔

Editor News

ویب ڈیسک : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے گنی بساؤ میں ہونے والی فوجی بغاوت پر ‘گہری تشویش’ کا اظہار کیا ہے اور اس کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کے ترجمان نے جمعرات کی رات ایک بیان میں کہا کہ وہ “فوجی عناصر کی جانب سے کی گئی بغاوت اور آئینی حکم کی خلاف ورزی کی کسی بھی کوشش کی سخت مذمت کرتے ہیں۔”

سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ “23 نومبر کے عام انتخابات میں پرامن طریقے سے ووٹ ڈالنے والے عوام کی مرضی کو نظر انداز کرنا جمہوری اصولوں کی ایک ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔”

سیکرٹری جنرل نے “فوری اور غیر مشروط طور پر آئینی حکم کی بحالی” کے ساتھ ساتھ تمام زیر حراست عہدیداروں، جن میں انتخابی حکام، حزب اختلاف کے رہنما اور دیگر سیاسی کارکنان شامل ہیں، کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں، قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھیں اور تنازعات کو “پرامن اور جامع مذاکرات اور قانونی ذرائع” سے حل کریں

میڈیا رپورٹس کے مطابق، سرکاری انتخابی نتائج کا اعلان ہونے سے قبل ہی فوجیوں نے ایک تیز رفتار طاقت کے حصول کے ذریعے سویلین قیادت کا تختہ الٹ دیا اور میجر جنرل ہورٹا انٹا-ا کو عبوری صدر کے طور پر نصب کر دیا۔ رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ معزول صدر عمارو سیسوکو ایمبالو بعد میں سینیگال پہنچ گئے ہیں۔

یہ بغاوت مغربی اور وسطی افریقہ میں فوجی قبضے کا تازہ ترین واقعہ ہے، جو خطے کے مستقل عدم استحکام کو ظاہر کرتا ہے۔

سیکرٹری جنرل نے جمہوریت کے تحفظ، استحکام کو فروغ دینے اور گنی بساؤ کو انتخابی عمل کو پرامن طریقے سے مکمل کرنے اور تیزی سے جمہوری راستے پر واپس لانے میں مدد کے لیے مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری (ECOWAS)، افریقی یونین (AU) اور ویسٹ افریقن ایلڈرز فورم کی کوششوں کی اقوام متحدہ کی مکمل حمایت کی بھی توثیق کی۔

افریقی یونین نے بھی شدید مذمت کی، اس کے کمیشن کے چیئرپرسن، محمود علی یوسف نے حکومت کی غیر آئینی تبدیلی کے لیے ‘زیرو ٹالرینس’ کو دہرایا۔

انہوں نے تمام زیر حراست عہدیداروں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ صرف نیشنل الیکٹورل کمیشن کو انتخابی نتائج کا اعلان کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔

ECOWAS نے بھی فوجی قبضے کی مذمت کی اور جمعرات کو علاقائی رہنماؤں کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ اس نے گنی بساؤ کو اپنے تمام فیصلہ سازی کرنے والے اداروں سے معطل کر دیا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *