بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) نے سعودی عرب کے ساتھ اپنی شراکت داری ختم کر دی ہے اور ملک میں اولمپک ایسپورٹس گیمز منعقد کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔
آئی او سی نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی (SOPC) کے ساتھ 12 سالہ معاہدے کے اعلان کے صرف ایک سال بعد، دونوں فریقین نے ایک حالیہ جائزے کے بعد اپنی شراکت داری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی او سی کے مطابق، “دونوں فریقین اپنی ایسپورٹس کی خواہشات کو علیحدہ راستوں پر آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں”۔
آئی او سی نے کہا کہ وہ اولمپک ایسپورٹس گیمز کے لیے ایک نیا طریقہ کار تیار کرے گا۔ بیان میں کہا گیا:
“یہ طریقہ کار اولمپک ایسپورٹس گیمز کو اولمپک تحریک کے طویل مدتی عزائم کے مطابق بہتر بنانے اور ان سے میسر آنے والے مواقع کو زیادہ وسیع پیمانے پر پھیلانے کا موقع فراہم کرے گا، جس کا مقصد یہ ہے کہ افتتاحی گیمز جلد از جلد منعقد کیے جائیں۔”
دریں اثنا، سعودی عرب کے ایسپورٹس ورلڈ کپ (EWCF) نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس میدان میں اپنے منصوبوں پر عمل پیرا رہے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے: “EWCF ایسپورٹس ورلڈ کپ، جو کہ دنیا کا سب سے بڑا گیمنگ اور ایسپورٹس فیسٹیول ہے، کی کامیابی پر توجہ مرکوز رکھے گا، اور نومبر 2026 میں افتتاحی ایسپورٹس نیشنز کپ کا آغاز کرے گا، جو قومی فخر، عالمی مقابلے اور کمیونٹی کے تعلق کو اجاگر کرنے والا ایک اہم ایونٹ ہو گا۔”
واضح رہے کہ سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) حالیہ برسوں میں ویڈیو گیمز کی صنعت میں کئی سرمایہ کاری کر چکا ہے۔ یہ ولی عہد محمد بن سلمان کے اس ہدف کا مرکزی حصہ ہے کہ سعودی معیشت کو تیل کی آمدنی پر کم انحصار کرنا پڑے۔ PIF نے Take-Two اور Nintendo میں حصص خریدے ہیں اور حال ہی میں Electronic Arts کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔
