ویب ڈیسک: واشنگٹن : امریکی حکومت نے ایک نیا کریش ٹیسٹ ڈمی ڈیزائن جاری کیا ہے، جسے ماہرین خواتین کے لیے گاڑیوں کی حفاظت بہتر بنانے کی سمت ایک بڑا قدم قرار دے رہے ہیں۔
تحقیقات کے مطابق خواتین کو آمنے سامنے ہونے والے ٹریفک حادثے میں 73 فیصد زیادہ چوٹ لگنے کا امکان ہوتا ہے اور مجموعی طور پر 17 فیصد زیادہ امکانات ہیں کہ مردوں کے مقابلے میں وہ کار حادثے میں ہلاک ہو جائیں
موجودہ معیاری ڈمی، جو 1978 میں تیار کی گئی تھی، ایک 5 فٹ 9 انچ قد اور 171 پاؤنڈ وزن والے مرد کے ماڈل پر مبنی ہے۔ ایک چھوٹی جسامت والی نسوانی ڈمی اگرچہ موجود ہے جس میں ربڑ کا جیکٹ سینے کی ساخت ظاہر کرنے کے لیے شامل ہے لیکن اسے شاذونادر ہی ڈرائیور کی پوزیشن پر ٹیسٹ کیا جاتا ہے، حالانکہ خواتین ملک میں سب سے بڑی تعداد میں ڈرائیونگ لائسنس رکھتی ہیں.
محکمۂ ٹرانسپورٹیشن (DoT) نے کہا ہے کہ یہ نیا نسوانی ماڈل سرکاری پانچ ستارہ کریش ٹیسٹ ریٹنگ میں شامل کرنے کے لیے زیرِ غور ہے، بشرطیکہ حتمی قواعد منظور ہو جائیں۔
اس نئے ڈیزائن میں گردن، کالر بون، کولہے اور ٹانگوں کی ساخت میں مرد و خواتین کا حقیقی فرق شامل کیا گیا ہے,اسے 150 سے زیادہ سینسرز سے لیس کیا گیا ہے.ہ تصادم میں خواتین کو درپیش مخصوص خطرات کو زیادہ درست طریقے سے ظاہر کرتا ہے
محکمۂ ٹرانسپورٹیشن کے مطابق نئی ڈمی کی مکمل تکنیکی تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی، جس سے آٹوموٹو صنعت اسے تیار کر کے گاڑیوں میں ٹیسٹ کرنے کا عمل شروع کر سکے گی۔
تاہم کچھ امریکی آٹومیکرز نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا ماڈل زخمی ہونے کے خطرات کو ضرورت سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کر سکتا ہے اور سیٹ بیلٹ و ایئربیگز جیسے حفاظتی نظاموں کی اہمیت کو کم ظاہر کرے گا۔
محکمۂ ٹرانسپورٹیشن کے مطابق نئی ڈمی کی مکمل تکنیکی تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی، جس سے آٹوموٹو صنعت اسے تیار کر کے گاڑیوں میں ٹیسٹ کرنے کا عمل شروع کر سکے گی
