ٹرمپ انتظامیہ نے برازیلی بیف، کافی اور دیگر اشیا پر عائد 40 فیصد ٹیرف ہٹا دیا

کہ ان معاہدوں کے فریم ورک کا بنیادی مقصد ان غیر ملکی منڈیوں کو زیادہ امریکی اشیا قبول کرنے کی اجازت دینا ہے

Editor News

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت برازیل سے درآمد کی جانے والی بیف، کافی اور دیگر زرعی اشیا پر 40 فیصد اضافی ٹیرف ہٹا دیا گیا ہے۔

یہ وہ محصول تھا جس کا اعلان صدر ٹرمپ نے جولائی میں کیا تھا۔صدر ٹرمپ نے اپنے فیصلے کے پیچھے “متعدد عہدیداروں” کا حوالہ دیا جنہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ برازیل سے کچھ زرعی درآمدات کو اب مزید 40 فیصد ٹیرف کے تابع نہیں ہونا چاہیے، اس کی ایک وجہ برازیل کے ساتھ امریکی تجارتی مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت بھی ہے۔

آرڈر کے مطابق، یہ فیصلہ 13 نومبر یا اس کے بعد امریکہ میں داخل ہونے والی برازیلی درآمدات پر لاگو ہوگا۔ صدر ٹرمپ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ جو کاروبار یہ ڈیوٹیز ادا کر چکے ہیں، انہیں ریفنڈز بھی دیے جا سکتے ہیں۔

یہ ٹیرف میں نرمی ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب امریکی شہری گروسری اسٹورز پر اشیاء کی بلند قیمتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

وفاقی اعداد و شمار کے مطابق، خوراک کی قیمتوں میں ستمبر میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 3.1 فیصد اضافہ ہوا تھا، جبکہ بھنی ہوئی کافی (roasted coffee) کی قیمتوں میں اسی عرصے کے دوران تقریباً 19 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

اس ٹیرف میں ریلیف سے ایک دن پہلے، صدر ٹرمپ نے ارجنٹائن، گوئٹے مالا، ایل سلواڈور اور ایکواڈور کے ساتھ باہمی تجارتی معاہدوں کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے کہا تھا کہ ان معاہدوں کے فریم ورک کا بنیادی مقصد ان غیر ملکی منڈیوں کو زیادہ امریکی اشیا قبول کرنے کی اجازت دینا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *