نیویارک: عاطف خان
نیویارک : نؤمنتخب میئر زوہران ممدانی کاوائٹ ہاؤس کے دورہ سے قبل سٹی ہال پارک میں نیوز کانفرنس منعقد کی جس میں انہوں نے کہا کہ کئی لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا یہ اہم بات چیت ان دونوں رہنماؤں کے درمیان موجود کشیدگی کو کم کر پائے گی؟
نیویارک شہر کے نو منتخب میئر زہران مامدانی، نے کہا ہے کہ وہ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران بنیادی طور پر شہر کی افورڈایبلٹی (Affordability) یعنی زندگی گزارنے کے قابل ہونے کی استطاعت پر توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔میئر الیکٹ نے اس ملاقات کو “نیویارک کے شہریوں کے لیے اپنا مؤقف پیش کرنے کا ایک موقع” قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس ملاقات میں اقتصادی تحفظ اور عوامی تحفظ (Public Safety) جیسے اہم امور پر بھی بات چیت کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مامدانی نے واضح کیا کہ وہ شہر کے 85 لاکھ سے زائد شہریوں کے فائدے کے لیے کسی کے ساتھ بھی کام کرنے کو تیار ہیں، چاہے ان کے نظریات میں کتنے ہی اختلافات کیوں نہ ہوں۔اس ملاقات کو ملک کی دو انتہائی مختلف سیاسی شخصیات کے درمیان تعلقات میں ایک نیا موڑ سمجھا جا رہا ہے۔میں اس شہر کو اپنا گھر کہنے والے 85 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لیے زندگی کو مزید سستا بنانے کی خاطر کسی کے ساتھ بھی کام کرنے کو تیار ہوں۔”
میں اس شہر کو اپنا گھر کہنے والے 85 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لیے زندگی کو مزید سستا بنانے کی خاطر کسی کے ساتھ بھی کام کرنے کو تیار ہوں۔”
ممدانی نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ پر واضح کریں گے کہ “میں ہر اس ایجنڈے پر ان کے ساتھ کام کروں گا جو نیویارک کے شہریوں کو فائدہ پہنچائے۔ اگر کوئی ایجنڈا نیویارک والوں کو نقصان پہنچاتا ہے، تو میں اس کی مذمت کرنے میں بھی سب سے آگے ہونگا۔
” انہوں نے وضاحت کی کہ نیویارک کے شہری اس ملاقات کو دو ایسے بالکل مختلف امیدواروں کے درمیان ملاقات کے طور پر دیکھ سکتے ہیں جنہیں انہوں نے ایک ہی وجوہات کی بنا پر منتخب کیا:”وہ ایک ایسا لیڈر چاہتے تھے جوکاسٹ آف لیونگ ( Cost of Living) کے بحران کا مقابلہ کرے، جس نے محنت کش طبقے کے لیے اس شہر میں رہنا ناممکن بنا دیا ہے۔
“مامدانی نے بتایا کہ 2024 کے صدارتی انتخابات کے بعد، انہوں نے کوئینز اور برونکس کے ایسے علاقوں میں لوگوں سے بات کی جہاں ریپبلکن امیدواروں کو زیادہ ووٹ ملے تھے۔ ان ووٹروں نے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو ووٹ اس لیے دیا کیونکہ:”افورڈایبلٹی کا بحران تھا، یہ ‘کاسٹ آف لیونگ کا مسئلہ تھا۔””انہوں نے بتایا کہ انہیں یاد ہے کہ چار سال پہلے وہ اپنے کرایے، بچوں کی دیکھ بھال، بجلی اور پبلک ٹرانزٹ کا خرچہ زیادہ آسانی سے اٹھا سکتے تھے، جو اب ممکن نہیں رہا۔”
