ویب ڈیسک| 9 نومبر
لندن: برطانیہ کے قومی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹِم ڈیوی (Tim Davie) اور چیف ایگزیکٹو آف نیوز ڈیبرہ ٹرنَس (Deborah Turness) نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ دونوں نے اپنے استعفوں کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب ادارے پر سیاسی جانبداری اور رپورٹنگ میں غیر جانبداری کے فقدان کے الزامات لگ رہے ہیں۔ان الزامات میں خاص طور پر 2021 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کی غلط تدوین (editing)کو مرکزی نکتہ قرار دیا جا رہا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق، ایک سابق بی بی سی مشیر نے ادارے کے اندرونی دستاویزات میں متعدد “سنگین غلطیوں” کی نشاندہی کی، جن میں 6جنوری 2021کے روز ٹرمپ کی تقریر میںدو مختلف حصوں کو جوڑ کرپیش کرنا بھی شامل ہے جس سے یہ تاثر ملا کہ ٹرمپ نے کیپیٹل ہل پر حملے کی حوصلہ افزائی کی تھی۔
بی بی سی کے معروف پروگرام پینوراما (Panorama)پر الزام ہے کہ اس نے تقریر کے جملوں کو اس انداز میں جوڑا کہ ٹرمپ کے اصل الفاظ کا مطلب بدل گیا۔ پروگرام میں ٹرمپ کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ “ہم کیپیٹل جائیں گے” اور “ہم جہنم کی طرح لڑیں گے”، حالانکہ یہ جملے ان کی تقریر کے مختلف حصوں سے لیے گئے تھے۔
ٹِم ڈیوی نے اپنے استعفے کے بیان میں کہا:
“یہ فیصلہ مکمل طور پر میرا اپنا ہے، اور میں بورڈ اور چیئر کا ان کے غیر متزلزل تعاون پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں نے اس مشکل دور میں ذاتی اور پیشہ ورانہ دباؤ کے حوالے سے بہت غور کیا ہے، اور چاہتا ہوں کہ میرا جانشین مستقبل کے چارٹر منصوبوں کی تشکیل میں وقت پر کردار ادا کر سکے۔”
واضح رہے بی بی سی پچھلے کچھ عرصے سے اسرائیل کے غزہ پر حملوںکی رپورٹنگ میں جانبداری کے الزامات کا بھی سامنا کر رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بحران ادارے کی ساکھ اور عوامی اعتمادکے لیے ایک بڑا امتحان بن چکا ہے۔
