ویب ڈیسک |9نومبر
کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی میٹا (Meta) نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2028 تک امریکہ میں انفراسٹرکچر اور روزگار کے فروغ کے لیے 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ کمپنی کے مطابق اس سرمایہ کاری کا بڑا حصہ نئے مصنوعی ذہانت (AI) ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر پر خرچ کیا جائے گا۔
میٹا کا کہنا ہے کہ اس کی توجہ اگلی نسل کی مصنوعی ذہانت کی مصنوعات تیار کرنے اور “پرسنل سپر انٹیلیجنس کے تصور کو حقیقت بنانے پر مرکوز ہے۔ کمپنی کے مطابق ڈیٹا سینٹرز کے نیٹ ورک میں توسیع ان منصوبوں کی کامیابی اور امریکہ کی ٹیکنالوجی میں قیادت برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
600 ارب ڈالر کی یہ رقم سب سے پہلے ستمبر میں وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک عشائیےکے دوران منظرعام پر آئی، جہاں میٹا کے بانی مارک زکربرگ نے صدر ٹرمپ کی موجودگی میں اس کا ذکر کیا۔ بعدازاں ایک نجی گفتگو کے دوران زکربرگ نے کہا کہ وہ اس بات سے پوری طرح مطمئن نہیں تھے کہ صدر ان سے کس رقم کے اعلان کی توقع کر رہے تھے۔
میٹا کے مطابق 2010 سے اب تک اس کے ڈیٹا سینٹرز کے ذریعے 30 ہزار سے زائد ہنر مند مزدوروں اور 5 ہزار مستقل ملازمین کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا چکے ہیں۔ کمپنی اس وقت امریکی سب کنٹریکٹرز کے ساتھ 20 ارب ڈالر سے زائدکی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
میٹا نے اپنی مستقبل کی حکمت عملی میں اے آئی پر مبنی سمارٹ چشموں کو ایک مرکزی ٹیکنالوجی کے طور پر پیش کیا ہے۔ زکربرگ کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں وہ افراد جو ایسی ٹیکنالوجی استعمال نہیں کریں گے، انہیں “ذہنی صلاحیتوں میں واضح کمی” کا سامنا ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب، بعض ماہرین نے ” سپر انٹیلیجنس کے تصور پر خدشات ظاہر کیے ہیں اور کہا ہے کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی پر پیش رفت سے قبل سخت حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔
