دنیا بھر میں لاکھوں بچے اور نوجوان اسکولوں میں تشدد اور بُلیئنگ کا شکار ہیں،اقوامِ متحدہ

: دنیا بھر میں بین الاقوامی دن برائے انسدادِ تشدد و سائبر بُلیئنگ منایانومبر کے پہلے جمعرات کو منایا جاتاہے

Editor News
EDPHOTO 999665 UCA19 EXT

ویب ڈیسک |7نومبر

نیویارک: دنیا بھر میں بین الاقوامی دن برائے انسدادِ تشدد و سائبر بُلیئنگ منایانومبر کے پہلے جمعرات کو منایا جاتاہے۔

اسی پس منظر میں یونیسکو (UNESCO) کے رکن ممالک نے ہر سال نومبر کے پہلے جمعرات کو “بین الاقوامی دن برائے انسدادِ تشدد و بُلیئنگ، بشمول سائبر بُلیئنگ” کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔

اس دن کا مقصد یہ تسلیم کرنا ہے کہ اسکول سے منسلک ہر قسم کا تشدد بچوں اور نوجوانوں کے تعلیم کے حق اور ان کی فلاح و بہبود کی خلاف ورزی ہے

اس سال یہ دن 6 نومبر 2025 کو منایاگیا، جس کا موضوع :“ڈیجیٹل دور میں سمجھداری: اسکرین پر محفوظ رہنے کا ہنر سیکھناتھا۔”

یہ موضوع اس تیزی سے بدلتی دنیا کی عکاسی کرتا ہے جہاں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) کے فروغ کے ساتھ ساتھ آن لائن خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔ اب بُلیئنگ صرف اسکول کی چار دیواری تک محدود نہیں رہی بلکہ آن لائن اسپیس تک پھیل گئی ہے، جس میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز رویے، توہین آمیز تبصرے، اور جنس پر مبنی آن لائن تشدد (Gender-Based Violence) شامل ہیں۔

اعداد و شمار اور تشویشناک حقائق

یونیسکو کی گلوبل ایجوکیشن مانیٹرنگ یوتھ رپورٹ 2024 کے مطابق:دنیا بھر میں 58 فیصد لڑکیاں اور نوجوان خواتین کسی نہ کسی شکل میں آن لائن ہراسانی کا شکار ہوتی ہیں۔

اقلیتی اور مہاجر پس منظر رکھنے والے طلبا کو آن لائن نفرت انگیز رویوں اور سماجی اخراج کا غیر متناسب طور پر زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔

صرف 16 فیصد ممالک ایسے ہیں جنہوں نے تعلیمی نظام کے ذریعے سائبر بُلیئنگ کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی ہے۔

تعلیم بطور دفاعِ اول (Education as the First Line of Defense)

یونیسکو کے مطابق، تعلیم ہی وہ بنیادی دفاع ہے جو بچوں کو محفوظ رکھ سکتی ہے۔

“محفوظ کلاس رومز کو اب محفوظ اسکرینز تک وسعت دینا ہوگی۔”

آن لائن دنیا میں محفوظ رہنے کی تربیت دینا، یا “Screen Smart” بننا، بچوں کے حقِ تعلیم کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہے۔
یونیسکو نے حکومتوں، تعلیمی اداروں، والدین، طلبا، سول سوسائٹی، ٹیکنالوجی کمپنیوں اور دیگر شراکت داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دن کو منانے کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات کریں تاکہ ہر بچے کو ایک محفوظ، مثبت اور باعزت تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *