عاطف خان |7نومبر
نیویارک : پاکستان نے اقوام متحدہ میں خبردار کیا ہے کہ قابض طاقتیں معلومات کے اسٹریٹیجک استعمال کے ذریعے حقائق کو مسخ کر رہی ہیں، اختلافِ رائے کو دبایا جا رہا ہے اور جبر کو جائز قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسلام آباد نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ معلومات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کا مقابلہ کرے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن کے پریس کونسلر امانت علی نے کہا کہ “انٹرنیٹ بندشیں، پابندی والے میڈیا قوانین، اور ڈیجیٹل نگرانی کو مزاحمتی تحریکوں کو خاموش کرنے اور امن کی جھوٹی تصویر پیش کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ “یہ منظم معلوماتی جبر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپاتا ہے اور بین الاقوامی قانون سے متصادم ہے۔ حقائق کو دانستہ طور پر بگاڑنا عالمی اداروں پر اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور کثیرالجہتی تعاون کو نقصان پہنچاتا ہے۔”
امانت علی نے کہا کہ معلومات کو ایک عوامی مفاد اور مشترکہ ذمہ داری کے طور پر استعمال ہونا چاہیے، نہ کہ کنٹرول یا پروپیگنڈا کے ہتھیار کے طور پر۔ “جہاں معلومات کو انسانیت کی خدمت اور فہم و برداشت کے فروغ کا ذریعہ ہونا چاہیے، وہاں اس کا غلط استعمال عوامی اعتماد کو کھوکھلا کرتا ہے اور تقسیم کو بڑھاتا ہے۔”
انہوں نے نئی ٹیکنالوجیز کے دوہرے پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور جدید جنریٹو ٹولز اگر اخلاقی بنیادوں پر استعمال کیے جائیں تو حکمرانی کو بہتر بنا سکتے ہیں، لیکن جب انہیں ہتھیار بنایا جائے تو یہ حقیقت کو مسخ، دھوکہ دہی اور گمراہی کا باعث بن سکتے ہیں۔
پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل عدم مساوات کو ختم کرنا ضروری ہے تاکہ ہر ملک کو ٹیکنالوجی تک منصفانہ رسائی حاصل ہو، جو 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔
نفرت انگیز تقاریر، اسلاموفوبیا اور غیرملکی دشمنی کے بڑھتے رجحان پر بات کرتے ہوئے امانت علی نے کہا کہ “دنیا کو زیادہ ذمہ دار ڈیجیٹل نظم و نسق اور بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے تاکہ رواداری، تکثیریت اور باہمی احترام کو فروغ دیا جا سکے۔”
انہوں نے کہا، “پاکستان درست، جامع اور اخلاقی معلومات کے فروغ کے لیے پرعزم ہے” اور اقوام متحدہ کے محکمہ برائے عالمی مواصلات کی کاوشوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ “ایک شفاف اور جوابدہ عالمی معلوماتی نظام کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے۔
