عاطف خان| 4نومبر
نیویارک اور نیوجرسی میں منگل کے روز پولنگ اسٹیشنز کھل گئے جہاں ووٹرز نیویارک سٹی کے نئے میئر اور “گارڈن اسٹیٹ” نیوجرسی کے گورنر کا انتخاب کر رہے ہیں۔
نیو یارک میں ووٹرز 111ویں میئر کے انتخاب کے لیے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ بورڈ آف الیکشنز کے مطابق، نو روزہ ابتدائی ووٹنگ کے دوران 7 لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں، جو 2021 کے گزشتہ میئرل انتخاب کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز “ٹروتھ سوشل” پر اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ آزاد امیدوار اینڈریو کومو کو ووٹ دیں۔
ٹرمپ نے لکھا، ’’چاہے آپ کو اینڈریو کومو ذاتی طور پر پسند ہوں یا نہ ہوں، آپ کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ آپ کو انہیں ووٹ دینا چاہیے اور امید کرنی چاہیے کہ وہ شاندار کارکردگی دکھائیں۔‘‘
کومو نے ٹرمپ کی حمایت کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ دراصل ان کے حریف کے خلاف ہیں۔ ’’صدر ٹرمپ میری حمایت نہیں کر رہے، وہ مامدانی کی مخالفت کر رہے ہیں،‘‘
ڈیموکریٹک امیدوار زوہران مامدانی نے پیر کو لانگ آئی لینڈ سٹی میں ایک جلسے کے دوران ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’’اب وقت آ گیا ہے کہ ہم کھڑے ہو کر اس آمرانہ بحران کو اس کے اصل نام سے پکاریں۔‘‘
ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا نے اپنے بیان میں کہا، ’’یہ وہی صدر ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ اینڈریو کومو نے کووِڈ کو تباہ کن انداز میں سنبھالا، نیویارک کو برباد کیا، اور وہ مکمل ناکام رہے۔ اب وہ دوبارہ اس شہر پر حکومت کرنا چاہتے ہیں؟ عوام فیصلہ کریں گے اور ایک بار پھر انہیں مسترد کر دیں گے، کیونکہ نیویارک کے لوگ ماضی کے دباؤ میں واپس نہیں جائیں گے۔‘‘
“`
