ایمازون نےملازمین کوبرطرف کرنےکی وضاحت دے دی

یہ فیصلہ دراصل مالی طور پر متحرک نہیں تھا، اور نہ ہی یہ AI سے متعلق ہے، کم از کم فی الحال نہیں۔ یہ ورک کلچر کا معاملہ ہے

Editor News

ویب ڈیسک(31اکتوبر2025): ایمازون نے ہزاروں ملازمین کو برطرف کرنے وضاحت جاری کردی

ایمیزون کے چیف ایگزیکٹو اینڈی جیسّی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں ہونے والی یہ برطرفیاں پیسے یا مصنوعی ذہانت (AI) سے متعلق نہیں بلکہ “ورک کلچر” کی نوعیت کی ہیں۔

اس ہفتے کیے گئے اعلان کے حوالے سے جیسّی نے کمپنی کی آمدنی سے متعلق کال میں تجزیہ کار کے ایک سوال پر کہا:
“یہ فیصلہ دراصل مالی طور پر متحرک نہیں تھا، اور نہ ہی یہ AI سے متعلق ہے، کم از کم فی الحال نہیں۔ یہ ورک کلچر کا معاملہ ہے۔”

یہ خبر بھی پڑھیئے: ایمازون کےہزاروں ملازمین برطرف

ایمیزون کی سہ ماہی فروخت گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 فیصد بڑھ کر 180 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

جیسّی نے وضاحت کی کہ پچھلے چند برسوں میں کمپنی نے جب عملے، مقامات اور کاروباری شعبوں میں اضافہ کیا تو “آپ کے پاس پہلے سے کہیں زیادہ لوگ آجاتے ہیں، اور بہت سی اضافی سطحیں بن جاتی ہیں… اور کبھی کبھار احساس کیے بغیر، آپ ان لوگوں کی ملکیت کو کمزور کر دیتے ہیں جو اصل کام کر رہے ہوتے ہیں۔”

ایمیزون کا عملہ 2021 میں 1.6 ملین سے تجاوز کر گیا تھا، جب کہ گزشتہ سال کے اختتام پر یہ تعداد تقریباً 1.5 ملین تھیْ۔
جیسّی نے مزید کہا:
“یہ قیادت کے عمل کو سست کر سکتا ہے۔ ہم اس بات کے لیے پرعزم ہیں کہ ہم دنیا کے سب سے بڑے اسٹارٹ اَپ کی طرح کام کریں، اور اس کا مطلب ہے غیر ضروری سطحوں کو ختم کرنا۔”

اگرچہ ایمیزون نے کہا ہے کہ یہ برطرفیاں مستقبل میں AI سے جڑے ممکنہ فوائد کے پیشِ نظر کمپنی کو “چست” رکھنے کے لیے کی گئی ہیں، تاہم اس اقدام نے ٹیکنالوجی کے باعث انسانی روزگار کے خاتمے سے متعلق خدشات کو جنم دیا ہے۔

کمپنی کی مالی رپورٹ کے بعد ایمیزون (AMZN) کے شیئرز کی قیمت 13 فیصد بڑھ گئی۔

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *