ٹرمپ نے ’’فلبسٹر‘‘ کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا

۔ اس بیان سے ریپبلکن قیادت پر دباؤ بھی بڑھ گیا ہے، جو اب تک 60 ووٹوں کی شرط ختم کرنے کے سخت خلاف رہی ہے۔

Editor News

واشنگٹن(31اکتوبر2025): صدر ڈنلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کانگریس میں ریپبلکن ارکان پر زور دیا کہ وہ سینیٹ میں فلبسٹر کو ختم کر کے یکطرفہ طور پر حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کریں یہ ایک ایسا غیر معمولی قدم جس کی مخالفت جی او پی (GOP) کی قیادت اب تک کرتی رہی ہے۔

ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر اپنے پیغام میں لکھا:
“اب وقت آ گیا ہے کہ ریپبلکنز اپنا ‘ٹرمپ کارڈ’ کھیلیں، اور جو ’نیوکلئیر آپشن‘ کہلاتا ہے، اُس پر جائیں فلبسٹر کو ختم کریں، اور ابھی ختم کریں!”

یہ ہدایت نامہ جو ٹرمپ کے کئی دن بیرونِ ملک قیام کے بعد سامنے آیا کانگریس کی ان کوششوں کو متاثر کر سکتا ہے جو وہ ہفتوں سے جاری فنڈنگ کے تعطل کو ختم کرنے کے لیے کر رہی ہے۔ اس بیان سے ریپبلکن قیادت پر دباؤ بھی بڑھ گیا ہے، جو اب تک 60 ووٹوں کی شرط ختم کرنے کے سخت خلاف رہی ہے۔

سینیٹ کے اہم ریپبلکن اراکین طویل عرصے سے یہ مؤقف رکھتے آئے ہیں کہ فلبسٹر کو برقرار رکھنا پارٹی کے مفاد میں ہے کیونکہ یہ ڈیموکریٹس کو اس وقت بڑے پیمانے کی قانون سازی سے روکنے کا ذریعہ بنے گا جب وہ دوبارہ اقتدار میں آئیں گے۔

فلبسٹر کا اصول صرف سینیٹ کے لیے مخصوص ہے، جو اقلیتی ارکان کو یہ طاقت دیتا ہے کہ وہ کسی بھی بل کو ووٹنگ کے لیے پیش ہونے سے روک سکیں، جب تک کم از کم 41 سینیٹر اس کی مخالفت کر رہے ہوں۔ چونکہ ایک پارٹی شاذونادر ہی 60 سے زیادہ نشستیں جیتتی ہے، اس لیے ماہرین کا ماننا ہے کہ فلبسٹر سمجھوتے کو فروغ دیتا ہے اور یکطرفہ قانون سازی کو مشکل بناتا ہے۔

سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے اس ماہ کے آغاز میں سینیٹ کے قواعد تبدیل کر کے شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے امکان کو مسترد کر دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ “فلبسٹر اس ملک میں بہت سی بری چیزوں کے خلاف ایک مضبوط دیوار کی مانند ہے۔”

اس وقت تھون نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں وائٹ ہاؤس سے فلبسٹر ختم کرنے کا کوئی دباؤ موصول نہیں ہوا۔

مگر جمعرات کو ٹرمپ نے اچانک مؤقف بدل لیا، اور کہا کہ ریپبلکنز کو سینیٹ میں اپنی اکثریت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فلبسٹر ختم کرنا چاہیے تاکہ حکومت دوبارہ کھولی جا سکے۔

انہوں نے لکھا:
“اب ہم اقتدار میں ہیں، اور اگر ہم وہی کریں جو ہمیں کرنا چاہیے، تو یہ مضحکہ خیز، ملک کو تباہ کرنے والا ’شٹ ڈاؤن‘ فوراً ختم ہو جائے گا۔ اگر ریپبلکنز نے فلبسٹر ختم کر کے اپنی طاقت اور پالیسیوں کا استعمال نہ کیا، تو ڈیموکریٹس یہ کام اپنے پہلے ہی دن کر لیں گے، چاہے ہم کریں یا نہ کریں۔”

ٹرمپ کا یہ نیا مطالبہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب کانگریس کے اراکین دونوں جماعتوں سے تعلق رکھنے کے باوجود تعطل ختم کرنے کے لیے پیش رفت کے اشارے تو دے رہے ہیں، لیکن اب بھی اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ کوئی حتمی معاہدہ فی الحال ممکن نظر نہیں آتا جبکہ ملک بھر میں اس کے اثرات بڑھتے جا رہے ہیں۔

سینیٹ پیر کی شام تک دوبارہ واشنگٹن نہیں لوٹے گی جس کا مطلب ہے کہ قانون ساز طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کی 35 روزہ حد کو توڑنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

ادھر، ملک کے کروڑوں شہریوں کے لیے اہم غذائی امداد اس ہفتے کے اختتام تک بند ہونے جا رہی ہے۔ جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس نے ایئر ٹریفک کنٹرولرز پر پڑنے والے دباؤ کو اجاگر کرنے کے لیے ایئرلائن صنعت کے نمائندوں اور یونین رہنماؤں کا ایک اجلاس بھی طلب کیا۔

Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *