ویب ڈیسک (31اکتوبر2025): مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی چِپس بنانے والی عالمی کمپنی این ویڈیا (Nvidia) دنیا کی پہلی 5 ٹریلین ڈالر مالیت کی کمپنی بن گئی، سرمایہ کار پُرامید ہیں کہ مصنوعی ذہانت ایک نئے دور کی جدت اور ترقی لے کر آئے گی۔
شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں قائم ’ٹیکنالوجی دیو‘ کے حصص کی قیمت 4.91 فیصد بڑھ کر 210.90 ڈالر ہو گئی، جس کے نتیجے میں وال اسٹریٹ پر کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی کمپنی کی مارکیٹ ویلیو (سرمایہ کاری قدر) ایک تاریخی حد سے تجاوز کر گئی۔
موازنہ کیا جائے تو یہ سطح فرانس یا جرمنی کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) سے بھی زیادہ ہے اور ٹیسلا، میٹا (فیس بک) اور نیٹ فلیکس، تینوں کی مشترکہ مالیت سے بھی بڑھ گئی ہے۔
دنیا کی دیگر دو سب سے بڑی کمپنیاں، مائیکروسافٹ اور ایپل، فی الحال تقریباً 4 ٹریلین ڈالر کی مارکیٹ ویلیو رکھتی ہیں۔
این وِیڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ جنوبی کوریا میں موجود ہوں گے، جہاں وہ اے پی ای سی سربراہ اجلاس کے موقع پر شریک ہوں گے۔
اسی اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات بھی ہوئی ہے، جس میں مصنوعی ذہانت کی ترقی سے متعلق امور پر بات چیت کی توقعات ظاہر کی جارہی تھیں۔
مزید یہ کہ، این وِیڈیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی حریف اور مشکلات کا شکار کمپنی انٹیل میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، تاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی خواہش کے مطابق امریکا میں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کو دوبارہ فروغ دیا جا سکے۔
