رپورٹ: عاطف خان
نیویارک(25اکتوبر2025): نیویارک سٹی کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار زوہران ممدانی کاسابق گورنر اینڈریو کومو اور ان کے حامیوں کی جانب سے کی جانے والی “نسل پرستانہ اور بے بنیاد” تنقیدوں پر ردِعمل سامنے آگیا۔
جمعہ کے روز اعلان کیا کہ وہ سابق گورنر اینڈریو کومو اور ان کے حامیوں کی جانب سے کی جانے والی “نسل پرستانہ اور بے بنیاد” تنقیدوں کے جواب میں اپنی مسلم شناخت کو مزید اپنائیں گے۔
برونکس کی مسجد کے باہر ممدانی مذہبی رہنماؤں سےبات کرتے ہوئے کہاکہ شہر کی مسلم آبادی کو طویل عرصے سے درپیش “ذلت آمیز سلوک” کے بارے میں جذباتی انداز میں بات کی۔ وہ اس وقت آبدیدہ ہوگئے جب انہوں نے بتایا کہ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد ان کی خالہ نے صرف اس لیے سب وے میں سفر چھوڑ دیا تھا کیونکہ وہ اپنے حجاب کے ساتھ خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتی تھیں۔
زوہران ممدانی نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار سیاست میں داخل ہوئے تو ان کے ایک چچا نے نرمی سے مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے مذہب کو ذاتی معاملہ ہی رکھیں۔
ممدانی نے کہا، “یہ وہ سبق ہیں جو بے شمار مسلم نیویارکرز کو سکھائے گئے ہیں۔
واضح رہے انتخابی مہم کے دوران، ممدانی کو کومو اور دیگر ناقدین کی جانب سے اسرائیلی حکومت پر اپنی تنقید کے باعث نشانہ بنایا گیا۔ ممدانی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے۔
تاہم، حالیہ دنوں میں ان حملوں کا لہجہ مزید سخت ہوگیا ہے، جس کے بعد کچھ ڈیموکریٹس نے الزام لگایا ہے کہ کومو کی مہم انتخابی دوڑ کے آخری مرحلے میں اسلاموفوبیا کو ہوا دے رہی ہے۔
