ویب ڈیسک : پاکستان کے وزارت خارجہ کے تجربہ کار اور محنتی افسر سید مصطفیٰ ربانی 30 نومبر کو جدہ پہنچ کر اپنے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ ان کا شمار وزارت خارجہ کے محنتی افسران میں ہوتا ہے، جہاں وہ مختلف اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
مصطفیٰ ربانی نے 1999 میں پشاور یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور ابتدائی طور پر پشاور میں ایک پرائیویٹ لاء فرم سے منسلک رہے۔
بعد ازاں، انہوں نے 2001-2002 کے دوران پشاور یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لاء میں ریسرچ کوآرڈینیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
انہوں نے 2002 میں سول سروس آف پاکستان میں شمولیت اختیار کی اور تربیت کے بعد اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ جنرل، خیبر پختونخوا کے طور پر کام کیا۔
جنوری 2005 میں، انہوں نے پاکستان کی فارن سروس میں شمولیت اختیار کی اور اپنی بہترین کارکردگی کی بدولت وزارت خارجہ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر (فنانس) کے طور پر سفارتی کیریئر کا آغاز کیا۔
بعد میں، وہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر (اقوام متحدہ ڈویژن) کے طور پر کثیر الجہتی امور اور اقوام متحدہ کے نظام سے وابستہ رہے۔
ان کی پہلی بین الاقوامی تعیناتی تہران، ایران میں اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) میں 2007 سے 2009 تک اسسٹنٹ ڈائریکٹر (بین الاقوامی تعلقات) کے طور پر ہوئی۔
2012 سے 2016 تک، انہوں نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں فرسٹ سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔
اسلام آباد واپسی پر، وہ ڈپٹی چیف آف پروٹوکول خیبر پختونخواہ (2016-2017)، ڈائریکٹر فارن سیکرٹری آفس (2017-2018) اور ڈائریکٹر فارن منسٹر آفس (2018-2021) جیسے اہم عہدوں پر فائز رہے۔
جدہ آمد سے قبل، وہ 2021 سے 2025 تک قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ڈپٹی ہیڈ آف مشن اور وزیر (سیاسی اور قونصلر امور) کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
جدہ، مکہ، مدینہ المنورہ اور مغربی صوبے میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے ایک محنتی سفارتکار کی تعیناتی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کمیونٹی کو امید ہے کہ نئے قونصل جنرل اپنے پیشرو کے مثبت کاموں کو آگے بڑھائیں گے اور بیرون ملک پاکستانیوں کا سَر فخر سے بلند کریں گے۔ توقع ہے کہ وہ پاک-سعودی تجارت کے فروغ اور سعودی عرب میں پاکستانی ثقافت کو مثبت شناخت دینے میں بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔ کمیونٹی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ ان کے مثبت اقدامات میں ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔
