ویب ڈیسک : متحدہ امریکہ کو متوقع طور پر ایک بار پھر شدید فلو سیزن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس خطرے کی وجہ سب کلیڈ نامی فلو وائرس کا ایک نیا متغیر اسٹرین ہے، جس نے برطانیہ، کینیڈا اور جاپان میں فلو کے کیسز میں ابتدائی تیزی پیدا کر دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئے متغیر اسٹرین کی موجودگی کے ساتھ، امریکہ ایک بار پھر گزشتہ سال کی صورتحال سے گزر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، فلو سے حفاظتی ٹیکوں کی کم شرح اور تعطیلات کے دوران سفری نقل و حرکت میں اضافے کے پیش نظر، ماہرین کو تشویش ہے کہ آنے والے ہفتوں میں حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔
امریکی سینٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کی تازہ ترین فلو ویو رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں فلو کی سرگرمی کم ہے لیکن تیزی سے بڑھ رہی ہے۔اس سیزن میں شناخت کیے گئے زیادہ تر فلو وائرسز A اسٹرین سے تعلق رکھتے ہیں جسے H3N2 کہا جاتا ہے۔
ان میں سے تقریباً آدھے وائرس سب کلیڈ سے تعلق رکھتے ہیں، جو جنوبی نصف کرہ (Southern Hemisphere) میں اس موسم گرما میں معمول سے زیادہ سخت فلو سیزن کی وجہ بنا تھا۔
