بیلم : منگل کی رات کوپ 30 ماحولیاتی مذاکرات کے دوران مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جب مقامی (Indigenous) اور غیر مقامی افراد پر مشتمل ایک گروپ نے اچانک کانفرنس سینٹر پر دھاوا بول دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، درجنوں مرد و خواتین جن میں بعض روایتی رنگ برنگے پرندوں کے پروں سے بنے ہیڈ ڈریس پہنے ہوئے تھے تیزی سے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوئے۔
مظاہرین نے ایک دروازہ توڑ ڈالا اور میٹل ڈیٹیکٹرز سے گزرتے ہوئے کانفرنس کے مرکزی حصے “بلیو زون” میں داخل ہو گئے۔اقوامِ متحدہ کے سیکیورٹی اہلکار فوراً حرکت میں آئے اور مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، جس دوران دھکم پیل، چیخ و پکار اور ہاتھا پائی شروع ہو گئی۔
ایک غیر مقامی مظاہر نے “Our forests are not for sale” (ہمارے جنگلات فروخت کے لیے نہیں) کا بینر اٹھا رکھا تھا، جبکہ دیگر کے شرٹس پر “Juntos” (یونٹوس یعنی “ہم ایک ساتھ ہیں”) لکھا تھا۔مظاہرین نے نعرے لگائے اور بینرز لہرائے، تاہم بعد ازاں انہیں زبردستی باہر نکال دیا گیا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق، اس دوران دو سیکیورٹی گارڈ معمولی زخمی ہوئے اور مقام کو معمولی نقصان پہنچا۔جھڑپ کے بعد مظاہرین عمارت سے نکل گئے جبکہ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے داخلی راستے پر حصار بنا کر راستہ بند کر دیا۔
اقوامِ متحدہ کے ترجمان کے مطابق، برازیلی اور یو این سیکیورٹی فورسز نے “طے شدہ حفاظتی پروٹوکول کے مطابق” کارروائی کی، اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔انہوں نے کہا:“مقام مکمل طور پر محفوظ ہے اور کوپ مذاکرات معمول کے مطابق جاری ہیں۔”
