ویب ڈیسک| 11 نومبر
واشنگٹن:امریکی سینیٹ نے وفاقی حکومت کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے ایک فنڈنگ پیکیج کی منظوری دے دی ہے، جو اب ایوانِ نمائندگان (ہاؤس) میں ووٹنگ کے لیے بھیجا گیا ہے۔
ہفتے کے اختتام پر سینیٹ کے معتدل ڈیموکریٹس نے ریپبلکن ارکان کے ساتھ ایک سمجھوتہ طے پایا، جس کے تحت حکومت کو فنڈنگ فراہم کی جائے گی، تاہم ڈیموکریٹس اپنی یہ شرط منوانے میں ناکام رہے کہ ہیلتھ انشورنس کے لیے سبسڈی (Affordable Care Act subsidies) میں توسیع کی ضمانت شامل کی جائے۔
آخرکار، ڈیموکریٹک کاکس کے آٹھ ارکان نے ریپبلکنز کے ساتھ مل کر ووٹنگ میں حصہ لیا، جس سے کیپیٹل ہل پر جاری تعطل ختم کرنے کی ایک اہم پیش رفت ہوئی۔اب توجہ ایوانِ نمائندگان پر مرکوز ہے، جہاں ریپبلکن قیادت کو امید ہے کہ آئندہ ہفتے تک تعطل ختم کر دیا جائے گا۔
منظور شدہ پیکیج کے تحت حکومت کو 30 جنوری تک فنڈز فراہم کیے جائیں گے، جبکہ بعض اہم وفاقی اداروں کو مالی سال 2026 کے اختتام تک فنڈنگ جاری رہے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آئندہ چند ماہ میں دوبارہ شٹ ڈاؤن ہوا تو بھی SNAP (فوڈ اسسٹنس پروگرام) جیسے اہم منصوبے متاثر نہیں ہوں گے۔
اسپیکر مائیک جانسن کو اب اپنی کمزور ریپبلکن اکثریت کو اس پیکیج کی حمایت کے لیے قائل کرنا ہوگا، اور انہیں غالباً صدر کی مدد درکار ہوگی۔جانسن نے پیر کے روز اپنے ارکان کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر واشنگٹن واپس پہنچیں اور 36 گھنٹے کے اندر ووٹنگ کے لیے تیار رہیں، کیونکہ سینیٹ نے حکومت کے فنڈز جاری رکھنے کی قرارداد (Continuing Resolution یا CR) منظور کر لی ہے۔
انہوں نے کہا:“میں واضح الفاظ میں کہہ رہا ہوں: میرے تمام ساتھی ریپبلکن اور ڈیموکریٹس آپ سب کو ابھی سے کیپیٹل واپس آنا شروع کرنا ہوگا۔ ہمیں یہ کام جلد از جلد مکمل کرنا ہے۔”
