عاطف خان | 6نومبر
نیو یارک: نو منتخب میئر ظوہران ممدانی نے سابق فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) چیئر لینا خان کو اپنی عبوری ٹیم کی شریک چیئر مقرر کیا ہے، جس پر نیویارک کی ٹیک کمپنیوں کے ایگزیکٹوز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
36 سالہ ڈیموکریٹ رہنما لینا خان نے 2021 سے 2025 تک FTC کی سربراہی کے دوران میٹا اور ایمیزون کے خلاف بڑے مقدمات دائر کیے، بدھ کے روز ممدانی کے پہلے انتخابی بعد کے پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ اسٹیج پر نمودار ہوئیں، جس پر کئی مبصرین حیران رہ گئے۔
تقریب کے دوران خان نے کہا:
“میرا خیال ہے کہ ہم نے کل رات دیکھا کہ نیویارک والوں نے صرف ایک نئے میئر کا انتخاب نہیں کیا بلکہ اس سیاست کو مسترد کیا جہاں بڑی کارپوریشنز اور پیسہ اکثر ہماری سیاست کو قابو میں کر لیتے ہیں۔ یہ تبدیلی کا ایک واضح مینڈیٹ ہے۔”
ان کے اس بیان پر حاضرین نے پرجوش تالیوں کے ساتھ خیرمقدم کیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ممدانی کی آئندہ حکومت میں کوئی مستقل کردار ادا کریں گی، تو خان کے قریبی ذرائع نے کہا کہ وہ فی الحال عبوری ٹیم کے کام پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔
خان کے ترجمان ڈوگ فیرر کے مطابق، “لینا کو میئر منتخب کی عبوری ٹیم کی شریک چیئر کے طور پر اعلان کیا گیا ہے، جہاں وہ اقتصادی پالیسی اور عملے سے متعلق امور پر مشاورت فراہم کریں گی۔”
خان کی شمولیت نے فوراً ہی بڑی ٹیک کمپنیوں اور وال اسٹریٹ کے حلقوں میں تشویش پیدا کر دی، کیونکہ وہ FTC میں اپنے دور کے دوران سخت انضمامی جائزوں، اینٹی ٹرسٹ اقدامات اور بڑی کمپنیوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے مشہور تھیں۔
گوگل، میٹا اور ایمیزون جیسی بڑی ٹیک کمپنیاں نیویارک میں نمایاں موجودگی رکھتی ہیں، اور ماہرین کے مطابق ممدانی کی خان کے ساتھ شراکت ان کمپنیوں کے لیے ایک “واضح انتباہ” کے مترادف ہو سکتی ہے۔
ٹَسک اسٹریٹیجیز کے ایڈوانسڈ ٹیک پریکٹس کے سربراہ ایرک سوفَر نے کہا، “مجھے لگتا ہے کہ بہت سے لوگوں کی نیندیں ابتدائی دنوں میں اڑ جائیں گی، جب تک کہ وہ لینا خان یا عبوری ٹیم سے براہِ راست کوئی یقین دہانی یا پالیسی کا اشارہ نہیں سن لیتے۔”
