این وآئی پی ڈی آفیسر دیدار الاسلام کی نمازِ جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت
رپورٹ: عاطف خان
تاریخ: 1 اگست 2025
نیویارک: مینہیٹن (Manhattan) میں پیر کو ہونے والی خوفناک فائرنگ کے واقعے میں شہید ہونے والے این وآئی پی ڈی آفیسر دیدار الاسلام کی نمازِ جنازہ برونکس کے علاقے میں واقع پارکچسٹر جامع مسجد میں ادا کی گئی، جس میں ہزاروں افراد اور سیکڑوں پولیس افسران نے شرکت کی۔
36 سالہ دیدار الاسلام کو اس سانحے کے تین روز بعد سپردِ خاک کیا گیا۔ یہ واقعہ گزشتہ پچیس برسوں میں نیویارک شہر میں ہونے والی سب سے مہلک فائرنگ قرار دیا گیا ہے۔
واقعہ کیسے پیش آیا؟
حملہ آور شین تامورا، عمر 27 برس، لاس ویگاس سے نیویارک آیا تھا اور اس کا ہدف نیشنل فٹبال لیگ کا ہیڈکوارٹر بتایا گیا۔ تاہم اس نے مینہیٹن کی 345 پارک ایونیو عمارت میں داخل ہوکر اسالٹ رائفل سے فائرنگ شروع کردی۔ اس دوران اس نے آفیسر دیدار الاسلام سمیت چار افراد کو ہلاک کردیا اور پھر خودکشی کرلی۔
نمازِ جنازہ اور پولیس کی جانب سے احترام
نمازِ جنازہ میں نیویارک پولیس کے 77 میں سے 54 پریسنکٹ کے افسران کے علاوہ مختلف ریاستوں اور کاؤنٹیوں سے بھی اہلکار شریک ہوئے۔ علاقے کی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا تاکہ جنازے کی کارروائی بخوبی انجام دی جا سکے۔
پولیس کمشنر جیسیکا ٹِش نے کہا:
“دیدار الاسلام ایک مہاجر کی حیثیت سے اس ملک میں آئے تھے، ان کے پاس کوئی ضمانت نہیں تھی، صرف یہ امید تھی کہ محنت، انکساری اور مقصد انہیں کامیابی کی راہ دکھائیں گا۔ اور ایسا ہی ہوا۔”
تقریب چار گھنٹے تک جاری رہی، جس میں مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ اجتماعات کا اہتمام کیا گیا۔ کمرہ پھولوں کی چادروں سے سجا ہوا تھا اور تابوت پر پولیس ڈپارٹمنٹ کا سبز، سفید اور نیلا پرچم ڈھکا ہوا تھا۔
دیدار الاسلام کی زندگی
دیدار الاسلام بیس برس کی عمر میں بنگلہ دیش سے نیویارک آئے۔ وہ اپنے والدین، اہلیہ اور دو کم عمر بچوں کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔
انہوں نے پہلے دو برس بطور اسکول سیفٹی ایجنٹ خدمات انجام دیں، جس کے بعد وہ ساڑھے تین سال قبل پولیس میں شامل ہوئے۔ ڈیوٹی کے علاوہ وہ سیکیورٹی گارڈ کے طور پر بھی کام کرتے تھے۔
امام ڈاکٹر ذاکر احمد (اسلامک کلچرل سینٹر آف نیویارک) نے کہا کہ دیدار الاسلام ایک پکے مسلمان تھے۔