بھارت نے سیلاب کی وارننگ انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے نہیں بلکہ سفارتی ذرائع سے دی: دفتر خارجہ

بھارت کا یکطرفہ سندھ طاس معاہدے کو التوا میں رکھنے کا اعلان بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے: دفتر خارجہ

boss

وزارت آبی وسائل نے تصدیق کی ہے کہ بھارت نے حالیہ جنگ کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے حکومتِ پاکستان کو دریاؤں میں ممکنہ سیلابی صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 24 اگست کو سیلاب کی وارننگ دی ، بھارت نے معلومات انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے نہیں بلکہ سفارتی ذرائع سے دی۔

وزارتِ آبی وسائل کے مطابق دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد شدید طغیانی کا خطرہ ہے۔ وزارت نے انتباہی خط جاری کرتے ہوئے بتایا کہ سیلابی ریلے سے نچلے علاقوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ خط کے ذریعے متعلقہ ستائیس وزارتوں اور اداروں کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے سیلاب کی وارننگ پر بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت نے 24 اگست کو سیلاب کی وارننگ دی ، بھارت نے معلومات انڈس واٹر کمیشن کے ذریعے نہیں بلکہ سفارتی ذرائع سے دی ، بھارت سندھ طاس معاہدے کی تمام شقوں کی مکمل تعمیل کرنے کا پابند ہے، بھارت کا یکطرفہ معاہدے کو التوا میں رکھنے کا اعلان بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے ، بھارت کے اس اقدام سے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام پر منفی نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔

دوسری طرف سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے فلڈ وارننگ سے متعلق رابطہ انڈس واٹر ٹریٹی کےذریعے نہیں کیا گیا، یہ حکومتی سطح کا رابطہ ہے۔ ذرائع انڈس واٹر کمیشن کے مطابق یہ سفارتی رابطہ ہے بھارت نے اس حوالے سے انڈس واٹر کمیشن کا چینل استعمال نہیں کیا۔

دفتر خارجہ نے این ڈی ایم اے کو فلڈ وارننگ ڈیٹا شئیر کر کے ضروری انتظامات کی تاکید کی ہے۔

واضح رہے کہ آئندہ دو روز کے دوران دریائے راوی میں درمیاںے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ پیر پنجال رینج کے نالوں بین، بسنتر اور ڈیک میں درمیانے سے اونچے درجے کے بہاؤ کا بھی امکان ہے۔ این ڈی ایم اے نے ملک کے مختلف دریاؤں اور آبی گزر گاہوں میں ممکنہ سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کر دیا۔

الرٹ کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران دریائے راوی میں درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ دریا سے ملحقہ ندی نالوں میں شدید بارشوں سے تھین ڈیم 1717 فٹ بلندی کے ساتھ 86 فیصد تک بھر چکا ۔ ڈیم سے پانی کے اخراج اور بھارتی نالوں سے آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث دریائے راوی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

پیر پنجال رینج کے نالوں بین،بسنتر اور ڈیک میں آئندہ 24 گھنٹوں میں درمیانے سے اونچے درجے کے بہاؤ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دریائے راوی میں کوٹ نیناں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 64 ہزار کیوسک تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں جسر کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔ سیالکوٹ، نارووال، قصور اور گردونواح کے نشیبی علاقے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دریاؤں، نالوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں اور غیر ضروری سفر سے گریزکریں۔

TAGGED:
Share This Article